Friday, December 9, 2022

اَعرابی کے سوالات اور عَرَبی آقا ﷺ کے جوابات/Question of villager and answer of Hadrat Muhammad Peace be upon him

اَعرابی کے سوالات اور عَرَبی آقا ﷺ کے جوابات حضرتِ سیِّدُنا جلال الدین سیوطی شافعی علیہ رحمۃُ اللہِ القویلکھتے ہیں : حضرتِ سیدنا ابوالعباس مُسْتَغْفِرِیعلیہ رحمۃُ اللہِ القوی طلبِ عِلْم کے لئے مِصْر گئے ، وہاں پرانہوں نے حدیث کے بہت بڑے عالم حضرت سیدنا ابوحامد مصری علیہ رحمۃُاللہِ القوی سے حدیثِ خالد بن ولدم(رضی اللہ تعالٰی عنہ)سنانے کی درخواست کی تو انہوں نے مجھے ایک سال کے روزے رکھنے کا حکم فرمایا۔ اُن کے اِس حکم پر عمل کے بعد حضرتِ سدرنا ابوالعباس مُسْتَغْفِرِیعلیہ رحمۃُ اللہِ القوی دوبارہ حاضرِ خدمت ہوئے تو حضرت سد نا ابوحامد مصری علیہ رحمۃُ اللہِ القوی نے اپنی سند سے حدیثِ خالد بن ولد (رضی اللہ تعالٰی عنہ) سنائی ۔چنانچہ حضرت سدقنا خالد بن ولدو رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ ایک اَعرابی (یینئ عرب شریف کے دیہاتی) نے بارگاہِ رسالت مآب مںن حاضر ی دی اور عرض کی :دناح وآخرت کے بارے مںھ کچھ پوچھنا چاہتا ہوں تورسولِ بے مثال، بی بی آمِنہ کے لال صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّمنے ارشاد فرمایا:پوچھو! جو پوچھنا چاہتے ہو۔ آنے والے نے عرض کی:میں سب سے بڑا عالم بننا چاہتا ہوں۔ مدنی آقا صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشادفرمایا:اللہ سے ڈرو،سب سے بڑے عالم بن جاؤ گے ۔ عرض کی : میں سب سے زیادہ غنی بننا چاہتا ہوں۔ ارشادفرمایا:قناعت اِختیار کرو، غنی ہوجاؤ گے۔ عرض کی : میں لوگوں میں سب سے بہتر بننا چاہتا ہوں۔ ارشادفرمایا:لوگوں میں سب سے بہتر وہ ہے جو دوسروں کو نفع پہنچاتا ہو ،تم لوگوں کیلئے نفع بخش بن جاؤ۔ عرض کی : میں چاہتا ہوں کہ سب سے زیادہ عدل کرنے والا بن جاؤں۔ ارشادفرمایا:جو اپنے لیے پسند کرتے ہو وہی دوسروں کیلئے بھی پسند کرو، سب سے زیادہ عادِل بن جاؤ گے۔ عرض کی : میں بار گاہِ الٰہی میں خاص مقام حاصل کرنا چاہتا ہوں۔ ارشادفرمایا:ذکرُ اللہ کی کثرت کرو،اللہ تعالیٰ کے خاص بندے بن جاؤ گے ۔ عرض کی: اچھا اور نیک بننا چاہتا ہوں۔ ارشادفرمایا:اللہ تعالیٰ کی عبادت یوں کرو گویا تم اسے دیکھ رہے ہواور اگر تم اسے نہیں دیکھ رہے تو وہ تو تمہیں دیکھ ہی رہا ہے۔ عرض کی: میں کامِل ایمان والا بننا چاہتا ہوں۔ ارشادفرمایا:اپنے اخلاق اچھے کر لو،کامل ایمان والے بن جاؤ گے۔ عرض کی: (اللہ تعالیٰ کا) فرمانبردار بننا چاہتا ہوں۔ ارشادفرمایا:اللہ تعالیٰ کے فرائض کا اہتمام کرو،اس کے مُطِیع( وفرمانبردار) بن جاؤ گے۔ عرض کی: (روزقیامت) گناہوں سے پاک ہوکر اللہ تعالیٰ سے ملنا چاہتا ہوں۔ ارشادفرمایا: غسلِ جنابت خوب اچھی طرح کیا کرو،اللہ تعالیٰ سے اس حال میں ملو گے کہ تم پر کوئی گناہ نہ ہوگا۔ عرض کی: میں چاہتا ہوں کہ روزِ قیامت میرا حشر نورمیں ہو۔ ارشادفرمایا:کسی پر ظُلْم مت کرو،تمہارا حَشْر نُور میں ہوگا۔ عرض کی: میں چاہتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ مجھ پر رحم فرمائے۔ ارشادفرمایا:اپنی جان پر اور مخلوقِ خدا پر رحم کرو ،اللہ تعالیٰ تم پر رحم فرمائے گا۔ عرض کی:گناہوں میں کمی چاہتا ہوں۔ ارشادفرمایا: اِستغفار کرو،گناہوں میں کمی ہوگی۔ عرض کی: زیادہ عزت والا بننا چاہتا ہوں۔ ارشادفرمایا:لوگوں کے سامنے اللہ تعالیٰ کے بارے میں شکوہ وشکایت مت کرو،سب سے زیادہ عزت دار بن جاؤ گے۔ عرض کی:رِزْق میں کشادگی چاہتا ہوں۔ ارشادفرمایا:ہمیشہ باوضو رہو،تمہارے رزق میں فراخی آئے گی ۔ عرض کی:اللہ و رسول کا محبوب بننا چاہتا ہوں۔ ارشادفرمایا:اللہ ورسول کی محبوب چیزوں کو محبوب اور ناپسند چیزوں کو ناپسند رکھو۔ عرض کی:اللہ تعالیٰ کی ناراضی سے امان کا طلب گار ہوں۔ ارشادفرمایا:کسی پر غصہ مت کرو،اللہ تعالیٰ کی ناراضی سے امان پاجاؤ گے۔ عرض کی:دعاؤں کی قبولیت چاہتا ہوں۔ ارشادفرمایا:حرام سے بچو،تمہاری دعائیں قبول ہوں گی۔ عرض کی: چاہتا ہوں کہ اللہعَزَّوَجَلَّ مجھے لوگوں کے سامنے رُسوا نہ فرمائے۔ ارشادفرمایا:اپنی شرم گاہ کی حفاظت کرو ،لوگوں کے سامنے رُسوا نہیں ہوگے۔ عرض کی:چاہتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ میری پردہ پوشی فرمائے۔ ارشادفرمایا: اپنے مسلمان بھائیوں کے عیب چھپاؤ،اللہ عَزَّوَجَلَّ تمہاری پردہ پوشی فرمائے گا۔ عرض کی: کون سی چیز میرے گناہوں کو مٹاسکتی ہے؟ ارشادفرمایا:آنسو، عاجزی اور بیماری ۔ عرض کی: کون سی نیکی اللہعزوجل کے نزدیک سب سے افضل ہے؟ ارشادفرمایا:اچھے اخلاق،تواضُع، مصائب پر صبر اور تقدیر پر راضی رہنا۔ عرض کی:سب سے بڑی برائی کیا ہے؟ کون سی برائی اللہعزوجل کے نزدیک سب سے بڑی ہے؟ ارشادفرمایا:برے اخلاق اور بُخْل ۔ عرض کی:اللہ تعالیٰ کے غَضَب کو کیا چیز ٹھنڈا کرتی ہے ؟ ارشادفرمایا:چپکے چپکے صدقہ کرنااور صِلہ رحمی۔ عرض کی:کونسی چیز دوزخ کی آگ کو بجھاتی ہے؟ ارشادفرمایا:روزہ۔(جامع الاحادیث ،۱۹/۴۰۵ ، حدیث : ۱۴۹۲۲) میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اس حدیث کے راوی حضرتِ سیدنا ابوالعباس مُسْتَغْفِرِیعلیہ رحمۃُ اللہِ القوی کاشوقِ عِلْم مرحبا کہ ایک حدیث سننے کے لئے ایک سال کے روزے رکھنے کی مَدَنی فیس ادا کرنے پرتیار ہوگئے ۱؎،اس میں اُن اسلامی بھائیوں کے لئے دَرْس ہے جوفی زمانہ آسان مواقع میسر ہونے کے باوجود علمِ دین سیکھنے سے جی چُراتے ہیں۔ صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد نصیحت وحکمت کے 25مَدَنی پھول مذکورہ بالا سوالات و جوابات سے ہمیں نصیحت وحکمت کے بے شمار مَدَنی پھول چُننے کو ملتے ہیں ،آئیے!’’ حصولِ علمِ دین ‘‘، ’’اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش ‘‘جیسی اچھی اچھی نیتوں کے ساتھ ان مَدَنی پھولوں کی خوشبو اپنے دل ودماغ میں بساتے ہیں ،چنانچہ (1) سوال پوچھنے کی اجازت طلب کی اعرابی نے سب سے پہلا سوال تو یہ کیا کہ میں دنیا وآخرت کے بارے میں کچھ پوچھنا چاہتا ہوں ،اس سے ہمیں یہ بھی سیکھنے کو ملا کہ جب کسی عالمِ دین سے کوئی سوال کرنا ہوتو ادباًپہلے اس سے سوال پوچھنے کی اجازت طلب کرلی جائے ۔علمِ دین کے حصول میں سوال کی بڑی اہمیت ہے ، سوال کو علم کی چابی قرار دیا گیا ہے چنانچہ: سوال علم کی چابی ہے امیرُالْمُؤمِنِینحضرتِ مولائے کائنات، علیُّ المُرتَضٰی شیرِ خدا کَرَّمَ اللہُ تعالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم سے مَروی ہے : علم خزانہ ہے اور سُوال اس کی چابی ہے، اللہعَزَّوَجَلَّ تم پر رحم فرمائے سُوال کیا کرو کیونکہ اس (یعنی سوال کرنے کی صورت ) میں چار اَفراد کو ثواب دیا جاتا ہے۔سُوال کرنے والے کو ،جواب دینے والے کو، سننے والے اوران سے مُحَبَّت کرنے والے کو۔(الفردوس بماثور الخطاب،۲/۸۰،حدیث:۴۰۱۱) صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد  

No comments:

Post a Comment